بھارت: اسپتال میں زخمی کی کٹی ہوئی ٹانگ تکیہ بنائے جانے کا افسوسناک واقعہ
بھارت کے ایک اسپتال میں ایک زخمی شخص کی کٹی ہوئی ٹانگ کو تکیہ کے طور پر استعمال کرنے کا افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جس نے پورے ملک میں غم و غصہ کی لہر دوڑا دی ہے۔ یہ واقعہ بہار ریاست کے ایک سرکاری اسپتال میں پیش آیا جہاں ایک حادثے میں زخمی ہوئے شخص کی ٹانگ کاٹ کر الگ کر دی گئی تھی۔ واقعہ کے بعد اسپتال انتظامیہ نے معافی مانگی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
واقعے کی تفصیلات:
واقعے کا شکار شخص ایک نوجوان تھا جس کا نام ابھی تک ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق، نوجوان ایک موٹر سائیکل حادثے میں شدید زخمی ہو گیا تھا اور اسے قریبی سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے اس کی ٹانگ کاٹنے کا فیصلہ کیا تاکہ اس کی جان بچائی جا سکے۔ لیکن واقعہ یہ ہوا کہ اس کی کٹی ہوئی ٹانگ کو غیرمعمولی طور پر تکیہ کے طور پر استعمال کیا گیا۔
ایک آنکھوں دیکھے گواہ کے مطابق، "میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ اس نوجوان کی کٹی ہوئی ٹانگ کو ایک دوسرے مریض کے سر کے نیچے تکیہ کے طور پر رکھا گیا تھا۔ یہ انتہائی تکلیف دہ اور غیر انسانی عمل تھا۔"
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے اور لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ لوگ اس واقعے کی شدید مذمت کر رہے ہیں اور اسپتال انتظامیہ پر سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اسپتال کا جواب:
اسپتال انتظامیہ نے اس واقعے پر معافی مانگی ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک غلطی تھی اور ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا ہے۔
اس واقعے سے اٹھنے والے سوالات:
اس واقعے نے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں موجود خامیاں اور طبی اخلاقیات کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ کیا یہ واقعہ غفلت کی وجہ سے پیش آیا یا اس کے پیچھے کوئی اور وجہ ہے؟ کیا اسپتال میں طبی عملے کی تربیت اور نگرانی مناسب ہے؟ کیا اسپتال میں مریضوں کے ساتھ مناسب سلوک کیا جاتا ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
مستقبل کے لیے اقدامات:
اس واقعے سے سبق حاصل کرتے ہوئے، بھارت میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ طبی عملے کی تربیت کو بہتر بنایا جائے، اسپتالوں میں نگرانی کا نظام مضبوط کیا جائے اور مریضوں کے حقوق کو یقینی بنایا جائے۔ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
آخر میں:
یہ واقعہ نہ صرف ایک افسوسناک واقعہ ہے بلکہ یہ بھارت کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی خامیوں کو اجاگر کرتا ہے۔ اس واقعے سے سبق حاصل کرتے ہوئے، ضروری ہے کہ ہم اس نظام میں اصلاحات کریں اور مریضوں کو بہتر دیکھ بھال فراہم کریں۔ ہمیں اس قسم کے واقعات کو روکنے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔