سعودی وزیر خارجہ: ایران کا ایٹمی معاہدہ ناقص ہے، خطرات برقرار
ریاض، سعودی عرب – سعودی عرب کے وزیر خارجہ، فیصل بن فرحان، نے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، اسے ناقص قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے خطرات برقرار ہیں۔ انہوں نے یہ تبصرے کے دوران کیے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ "ہمیں ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے بارے میں گہری تشویش ہے کیونکہ یہ معاہدہ اس حد تک مکمل نہیں ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو مکمل طور پر روک سکے۔" انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے نفاذ سے خطرات کم نہیں ہوئے بلکہ ممکنہ طور پر بڑھ بھی سکتے ہیں۔
ایٹمی پروگرام کی تشویش ناک پیش رفت:
سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے لیے ایران کا ایٹمی پروگرام ایک بڑا مسئلہ ہے۔ یہ تشویش اس لیے بھی ہے کہ ایران نے بار بار بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے اور اپنے ایٹمی پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھی ہیں۔ یہ کے ساتھ مل کر علاقائی استحکام کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
علاقائی استحکام کے لیے سفارتی کوششیں:
سعودی عرب مسلسل علاقائی استحکام کے لیے کام کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کو اپنے ایٹمی پروگرام کو محدود کرنے اور علاقائی تناؤ کو کم کرنے کے لیے دباؤ ڈالے۔ انہوں نے زور دیا کہ کسی بھی مستقبل کے معاہدے میں ایران کے ایٹمی پروگرام کی مکمل شفافیت اور بین الاقوامی جانچ کا نظام شامل ہونا چاہیے۔
اہم نکات:
- سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ایران کا ایٹمی معاہدہ ناقص ہے۔
- وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اس معاہدے سے خطرات برقرار ہیں۔
- ایران کے ایٹمی اور میزائل پروگرام علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
- سعودی عرب عالمی برادری سے ایران پر دباؤ ڈالنے کی اپیل کر رہا ہے۔
مستقبل کا راستہ:
سعودی عرب اور دیگر علاقائی ممالک مستقبل میں ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ایران بین الاقوامی معاہدوں کی پابندی کرے اور اپنے ایٹمی پروگرام کو شفاف طریقے سے چلائے۔ کسی بھی مستقبل کے معاہدے میں مکمل شفافیت اور بین الاقوامی جانچ کا نظام شامل ہونا چاہیے تاکہ علاقائی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر عالمی برادری کو ایک ملی اور مرکزی حقیقی عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ موضوع پر مزید جاننے کے لیے ہماری ویب سائٹ پر موجود دیگر مقالات بھی پڑھیں۔ [link to other relevant articles on your website]